مشکوٰۃ المصابیح - اللہ کے ساتھ اور اللہ کے لیے محبت کرنے کا بیان - حدیث نمبر 4864
عن أبي هريرة قال سمعت أبا القاسم الصادق المصدوق صلى الله عليه وسلم يقول لا تنزع الرحمة إلا من شقي . رواه أحمد والترمذي
بدبخت کا دل رحم وشفقت کے جذبہ سے خالی ہوتا ہے۔
حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں ابوالقاسم کو جو صادق و مصدوق ہیں یہ فرماتے ہوئے سنا کہ رحمت یعنی مخلوق اللہ پر رحم و شفقت کرنے کے جذبہ کو کسی دل سے نہیں نکالا جاتا مگر بدبخت کے دل کو اس جذبہ سے خالی کردیا جاتا ہے۔ (احمد، ترمذی)

تشریح
صادق کے معنی ہیں وہ شخص اپنی باتوں میں سچا ہے اور مصدوق کے معنی ہیں وہ شخص جس کو لوگوں نے سچا تسلیم کرلیا ہے یا جس کے سچا ہونے کی خبر خود اللہ نے دی ہے یہ دونوں لقب آنحضرت ﷺ کی صفت ہیں چناچہ آپ نہ صرف یہ کہ سچے تھے اور دنیا نے آپ کو سچا تسلیم کیا بلکہ خود اللہ نے آپ کے سچا ہونے کی خبر دی کہ فرمایا آیت (وماینطق عن الھوی)۔ بدب خت سے مراد کافر ہے یا فاجر اس ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ کافر اپنے یا فاسق اپنے فسق و فجور کی وجہ سے اپنے دل کو اتنا سخت بنا لیتا ہے کہ اس کے اندر سے وہ انسانی جذبہ بھی ختم ہوجاتا ہے جو ایک انسان کو دوسرے انسان پر رحم و شفقت کرنے پر مائل کرتا ہے۔
Top