مشکوٰۃ المصابیح - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 4121
وعن أم هانئ قالت : دخل علي النبي صلى الله عليه وسلم فقال : أعندك شيء قلت : لا إلا خبز يابس وخل فقال : هاتي ما أقفر بيت من أدم فيه خل . رواه الترمذي وقال : هذا حديث حسن غريب
سرکہ کی فضیلت
اور حضرت ام ہانی ؓ (جو ابوطالب کی بیٹی اور حضرت علی ؓ کی ہمشیرہ تھیں) کہتی ہیں کہ (ایک دن) نبی کریم ﷺ میرے گھر تشریف لائے آپ ﷺ نے مجھ سے پوچھا کہ (کھانے کے لئے) تمہارے پاس کیا چیز ہے؟ میں نے کہا کہ سوکھی روٹی اور سرکے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا۔ وہی لے آؤ وہ گھر سالن سے خالی نہیں جس میں سرکہ ہو۔ امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن غریب ہے۔

تشریح
آنحضرت ﷺ نے انتہائی بےتکلفی کے ساتھ جو مذکورہ کھانا طلب فرمایا اس کا سبب یہ تھا کہ ام ہانی کا دل بھی خوش ہو جائے اور ان پر یہ بھی واضح ہوجائے کہ گھر میں موجود جو بھی کم سے کم غذائی ضرورت کر دے اس پر قناعت کرنا چاہئے۔
Top