مشکوٰۃ المصابیح - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 4120
وعن أبي أسيد الأنصاري قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : كلوا الزيت وادهنوا به فإنه من شجرة مباركة . رواه الترمذي وابن ماجه والدارمي
زیتون کی فضیلت
اور حضرت ابواسید انصاری ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا زیت یعنی روغن زیتون کو کھایا اور بدن پر اس کی مالش کیا کرو کیونکہ وہ ایک بابرکت درخت (زیتون) کا تیل ہے۔ (ترمذی، ابن ماجہ، دارمی، )

تشریح
زیتون بابرکت درخت اس اعتبار سے ہے کہ اس میں بہت زیادہ خیر و برکت اور منافع ہیں چناچہ قرآن کریم کی اس آیت (اَللّٰهُ نُوْرُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ) 24۔ النور 35) میں جس درخت کو شجرہ مبارک کہا گیا ہے اس سے زیتون ہی کا درخت مراد ہے جس کی سب سے عمدہ قسم ملک شام میں پیدا ہوتی ہے نیز سورت والتین والزیتون میں اللہ تعالیٰ نے اس درخت کی قسم کھائی ہے۔ عرب کے لوگ خصوصا اہل شام اس درخت کے میٹھے تیل کو کھانے کے مصرف میں لاتے ہیں اور اس کے کڑوے تیل کو چراغ وغیرہ میں جلانے کے کام میں لاتے ہیں۔ طبی طور پر یہ ثابت ہے کہ جسم پر زیتون کے تیل کی مالش کرنے سے جسم کو بہت زیادہ فائدے حاصل ہوتے ہیں۔
Top