مشکوٰۃ المصابیح - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 4117
عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : من أكل في قصعة فلحسها استغفرت له القصعة . رواه أحمد والترمذي وابن ماجه والدارمي وقال الترمذي : هذا حديث غريب
کھانے کے بعد پیالہ وتشتری کو صاف کرنا مغفرت وبخشش کا ذریعہ ہے
اور حضرت نبیشہ ؓ رسول کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جو شخض کسی پیالے (یا تشتری) میں کھائے اور پھر اس کو انگلیوں سے) چاٹ لے تو وہ پیالہ اس کے لئے استغفار کرتا ہے ( احمد، ترمذی، ابن ماجہ، دارمی) ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔

تشریح
ظاہر بات یہ ہے کہ پیالہ حقیقت میں استغفار کرتا ہے! علماء نے یہ بھی لکھا ہے کہ تشتری پیالے کو چاٹنا اصل میں تواضع کو اختیار کرنا اور تکبر سے بری ہونا ہے اور یہ چیز گناہوں سے مغفرت و بخشش کا سبب ہے اور پیالہ کی طرف استغفار کی نسبت اس اعتبار سے ہے کہ بظاہر اس مغفرت و بخشش کا سبب پیالہ ہی ہوتا ہے۔
Top