مشکوٰۃ المصابیح - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 4114
وعن عائشة قالت : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : لا تقطعوا اللحم بالسكين فإنه من صنع الأعاجم وانهسوه فإنه أهنأ وأمرأ . رواه أبو داود والبيهقي في شعب الإيمان وقالا : ليس هو بالقوي
چھری سے کاٹ کر گوشت کھانا غیر پسندیدہ طریقہ ہے
اور حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ گوشت کو چھری سے نہ کاٹو یعنی چھری سے کاٹ کاٹ کر نہ کھاؤ کیونکہ یہ عجمیوں کا طریقہ ہے بلکہ گوشت کو دانتوں سے نوچ نوچ کر کھاؤ کیوں کہ دانتوں سے نوچ کر کھانا زیادہ لذت بخش اور زیادہ خوش گوار ہے۔ اس روایت کو ابوداؤد نے اور بہیقی نے شعب الایمان میں نقل کیا ہے اور دونوں نے کہا ہے کہ یہ حدیث (باعتبار سند کے) قوی نہیں ہے۔ (بلکہ ضعیف ہے۔ )

تشریح
عرب کے لوگ اپنے علاوہ دنیا کے اور سارے ہی لوگوں کو عجمی (گونگا) کہا کرتے تھے لیکن یہاں اہل فارس (ایرانی) مراد ہیں کہ وہ از راہ تکبر و غرور گوشت وغیرہ چھریوں سے کاٹ کر کھاتے تھے، مگر بعض مواقع پر آنحضرت ﷺ سے بھی یہ ثابت ہے کہ آپ ﷺ نے چھری سے کاٹ کر کھایا ہے لہٰذا ان دونوں روایتوں میں یوں مطابقت پیدا کی جائے گی کہ اگر گوشت نرم اور گلا ہوا ہو تو اس کو چھری کے بجائے دانتوں سے کاٹ کر کھانا چاہئے اور اگر سخت ہو تو پھر چھری سے کاٹ کر کھانا جائز ہوگا واضح رہے کہ مذکورہ بالا ممانعت نہی تنزیہی کے طور پر ہے۔
Top