مشکوٰۃ المصابیح - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 4113
وعن أبي هريرة قال : أتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بلحم فرفع إليه الذراع وكانت تعجبه فنهس منها . رواه الترمذي وابن ماجه
آنحضرت ﷺ کو دست کا گوشت بہت پسند تھا
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ (ایک دن) رسول کریم ﷺ کی خدمت میں (پکا یا بھنا ہوا) گوشت لایا گیا، اس میں سے آپ ﷺ کو دست کا حصہ دیا گیا کیونکہ دست کا گوشت آپ ﷺ کو بہت پسند تھا چناچہ آپ ﷺ نے اس کو دانتوں سے نوچ نوچ کے کھایا۔ (ترمذی، ابن ماجہ)

تشریح
آپ ﷺ نے بےتکلفی و سادگی اور تواضع کے سبب دست کی ہڈیوں سے گوشت کو دانتوں کے ذریعہ نوچ نوچ کر کھایا، چناچہ اس طرح گوشت کھانا مستحب ہے۔ طیبی کہتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ کا دست کے گوشت کو پسند کرنا اس وجہ سے تھا کہ وہ اچھی طرح گل جاتا ہے جلد ہضم ہوتا ہے اور زیادہ لذیذ ہوتا ہے یا اس پسندیدگی کی وجہ یہ تھی کہ دست کا گوشت نجاست کی جگہوں (جیسے آنت وغیرہ) سے دور ہوتا ہے۔ شمائل ترمذی میں حضرت عائشہ ؓ کی یہ روایت منقول ہے کہ دست کا گوشت آنحضرت ﷺ کو زیادہ پسند نہیں تھا لیکن چونکہ آپ کو گوشت مدت کے بعد (کبھی کبھی) میسر آتا تھا اور دست کا گوشت جلدی گل جاتا ہے اس لئے آپ دست کے گوشت کو پسند فرماتے تھے۔ ایک اور روایت میں یوں ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا مزیدار اور زیادہ پسند آنے والا گوشت، پشت کا گوشت ہے۔
Top