مشکوٰۃ المصابیح - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 4106
وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : الطاعم الشاكر كالصائم الصابر . رواه الترمذي
کھانے کے بعد شکر وحمد
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کھانا کھا کر (اللہ تعالیٰ کا) شکر ادا کرنے والا صابر روزہ دار کی طرح ہے۔ (ترمذی) ابن ماجہ اور دارمی نے اس روایت کو سنان بن سنہ سے اور انہوں نے اپنے باپ سے نقل کیا ہے۔

تشریح
ادائیگی شکر کا ادنیٰ درجہ یہ ہے کہ کھانا شروع کرتے وقت بسم اللہ کہے اور کھانے سے فارغ ہونے کے بعد اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کرے اور صابر روزہ دار ہونے کا ادنیٰ درجہ یہ کہ اپنے آپ کو مفسدات صوم سے باز رکھے۔ صابر روز دار کی طرح ہے۔ یہ تشبیہ اصل ثواب میں ہے کہ دونوں ثواب میں شریک ہیں نہ یہ کہ مقدار میں تشبیہ دینا مراد ہے اس کو مثال کے طور پر یوں سمجھا جائے کہ کہا جاتا ہے، زید کعمر و یعنی زید، عمرو کی طرح ہے اس کے معنی یہی ہوتے ہیں کہ زید بعض خصائل و عادات میں عمرو کے مشابہ ہے نہ کہ وہ تمام خصائل و عادات میں عمرو کے ہم مثل ہے اس میں اس طرف اشارہ ہے کہ صابر فقیر، شاکر مالدار سے افضل ہے کیونکہ مشبہ بہ، مشبہ سے اقوی ہوتا ہے۔
Top