مشکوٰۃ المصابیح - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 4093
وعنها قالت : كان يأتي علينا الشهر ما نوقد فيه نارا إنما هو التمر والماء إلا أن يؤتى باللحيم
آنحضرت ﷺ کی تنگی معاش
اور حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ بعض مہینہ ہم پر ایسا گزرتا تھا کہ ہم اس میں آگ نہ جلاتے تھے (یعنی بعض مرتبہ پورا پورا مہینہ ایسا گزرتا تھا کہ ہمارے گھر میں سامان خوارک نہ ہونے کی وجہ سے چھولھے میں آگ بھی نہیں جلتی تھی) اور (اس عرصہ میں) ہماری غذا کا انحصار (صرف) کھجور اور پانی پر ہوتا تھا۔ الاّ یہ کہ کہیں سے تھوڑا سا گوشت آجاتا تھا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
الاّ یہ کہ کہیں سے تھوڑا سا گوشت آجاتا تھا کا مطلب یہ ہے کہ تنگی معاش کے اس عرصہ میں ہم صرف کھجوریں کھا کھا کر اور پانی پی پی کر گزر کرلیا کرتے تھے، یا اگر کوئی شخص تھوڑا بہت گوشت بھیج دیا کرتا تھا تو اس کو کھالیتے تھے۔ یا یہ مطلب ہے کہ گھر میں خوراک کا کوئی سامان نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے چولہے میں آگ نہیں جلتی تھی، ہاں اگر کہیں سے کچھ گوشت آجاتا تو اس کو پکانے کے لئے آگ جلالیا کرتے تھے۔
Top