مشکوٰۃ المصابیح - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 4091
وعن سعد قال : سمعت رسول الله يقول : من تصبح بسبع تمرات عجوة لم يضره ذلك اليوم سم ولا سحر
عجوہ کھجور کی تاثیر
اور حضرت سعید ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص صبح کے وقت (کوئی اور چیز کھانے سے پہلے) سات عجوہ کھجوریں کھائے گا اس کو اس دن کوئی زہر اور جادو نقصان نہیں پہنچائے گا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
عجوہ مدینہ کی کھجوروں میں سے ایک قسم ہے جو صیحانی سے بڑی اور مائل بہ سیاہی ہوتی ہے، یہ قسم مدینہ کی کھجوروں میں سب سے عمدہ اور اعلی ہے، کہا جاتا ہے کہ اس کھجور کا اصل درخت آنحضرت ﷺ نے لگایا تھا۔ زہر سے مراد وہی زہر ہے جو مشہور ہے (یعنی وہ چیز جس کو کھانے سے آدمی مرجاتا ہے) یا سانپ، بچھو اور ان جیسے دوسرے زہریلے جانوروں کا زہر بھی مراد ہوسکتا ہے مذکورہ خاصیت (یعنی دافع سحر زہر ہونا) اس کھجور میں حق تعالیٰ کی طرف سے پیدا کی گئی ہے جیسا کہ قدرت نے از قسم بناتات دوسری چیزوں (جڑی بوٹیوں وغیرہ) میں مختلف اقسام کی خاصیتیں رکھی ہیں اور یہ بات آنحضرت ﷺ کو بذریعہ وحی معلوم ہوئی ہوگئی کہ کھجور میں یہ خاصیت ہے، یا یہ کہ آنحضرت ﷺ کی دعا کی برکت سے اس کھجور میں یہ خاصیت ہے۔ جہاں تک سات کے عدد کی تخصیص کا سوال ہے تو اس کی وجہ شارع کے علاوہ کسی کو معلوم نہیں، بلکہ اس کا علم توفیقی ہے یعنی آنحضرت ﷺ سے سماعت پر موقوف ہے کہ آپ ﷺ نے سات ہی کا عدد فرمایا اور سننے والوں نے اسی کو نقل کیا، نہ تو آنحضرت ﷺ نے اس تخصیص کی وجہ سے بیان فرمائی اور نہ سننے والوں نے دریافت کیا جیسا کہ رکعات وغیرہ کے اعداد کا مسئلہ ہے۔
Top