مشکوٰۃ المصابیح - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 4074
وعن أنس قال : ما أعلم النبي صلى الله عليه وسلم رأى رغيفا مرققا حتى لحق بالله ولا رأى شاة سميطا بعينه قط . رواه البخاري
آنحضرت ﷺ نے کبھی چپاتی دیکھی بھی نہیں
اور حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ نبی کریم ﷺ نے کبھی پتلی روٹی یعنی چپاتی دیکھی ہو، یہاں تک کہ آپ ﷺ نے اللہ سے ملاقات کی (یعنی آپ ﷺ اپنی پوری زندگی میں کبھی چپاتی کی صورت بھی نہیں دیکھی چہ جائیکہ کبھی چپاتی کھائی ہو) اسی طرح آپ ﷺ نے دم پخت بکری بھی کبھی اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھی۔ (بخاری)

تشریح
سمیط اس بکری یا بکری کے بچے کو کہتے ہیں جس کو بال صاف کرنے کے بعد چمڑے سمیت پانی کی بھاپ کے ذریعہ بھونا یا پکایا گیا ہو۔ یہ اس زمانہ میں اہل چین کا خاص کھانا تھا جو اپنے دور میں انتہائی متمول و متمدن اور عیش پرست تھے، اسی لئے خاص طور پر اس کا ذکر یہاں کیا گیا ہے لفظ بعینہ محض تاکید کے طور پر استعمال ہوا ہے۔ جیسا کہ کہا جاتا ہے کتب بیدہ ( اس نے اپنے ہاتھ سے لکھا) یا مشی برجلہ (وہ اپنے پیروں کے ذریعہ چلا )
Top