دوپہر ڈھلے جنگ کی ابتداء
حضرت نعمان ابن مقرن کہتے ہیں کہ میں رسول کریم ﷺ کے ہمراہ (لڑائیوں میں) شریک ہوا ہوں، چناچہ آنحضرت ﷺ جب دن کے ابتدائی حصہ میں (یعنی صبح کے وقت) جنگ نہ چھیڑتے تو اس وقت تک (جنگ کی ابتداء کرنے کا) انتظار کرتے جب تک کہ سورج نہ ڈھل جاتا، ہوا نہ چلنے لگتی اور نصرت (یعنی فتح کی ہوا) نازل نہ ہوجاتی، (یا نصرت نازل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ جب تک ظہر کی نماز کے بعد مجاہدین اسلام کے لئے مسلمانوں کی دعا کی برکت سے فتح کے آثار ظاہر نہ ہوجاتے )۔ (ابو داؤد)