مشکوٰۃ المصابیح - کتاب و سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان - حدیث نمبر 184
وَعَنْ اِبْرَاھِیْمَ بْنِ مَیْسَرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم ((مَنْ وَقَّرَ صَاحِبَ بِدْعَۃِ فَقَدْ اَعَانَ عَلٰی ھَدْمِ الْاِسْلَامِ)) رَوَاہُ الْبَیْھَقِیْ فِی شُعَبِ الْاِیْمَانِ مُرْسَلًا۔ (رواہ البیہقی)
کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان
اور حضرت ابراہیم بن میسرہ ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ جس آدمی نے بدعتی کی تعظیم کی اس نے اسلام کے ستون کو گرا دینے میں مدد کی۔ (بیہقی )

تشریح
اس کی وجہ یہ ہے کہ جب کوئی آدمی کسی بدعتی کی تو قیر و عزت کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس کے مقابلہ میں اس سنت کی عزت و احترام کا کوئی خیال نہیں ہے اس طرح وہ سنت کی تحقیر کا باعث ہوتا ہے اور ظاہر ہے کہ سنت کی تحقیر اسلام کی عمارت کو اجاڑنا ہے اسی پر اہل سنت کی تحقیر کو بھی قیاس کیا جاسکتا ہے کہ اگر کوئی آدمی کسی پابند شرع و سنت کی توہین کرتا ہے تو وہ دین و سنت کی عمارت کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اس کے برخلاف اگر کوئی آدمی بدعتی کی تحقیر و تذلیل کرے تو یہ اس بات کا اظہار ہوگا کہ اسے سنت سے محبت ہے جو دین اسلام کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کا سبب ہے جس پر اسے بیشمار حسنات کا مستحق قرار دیا جائے گا۔
Top