مشکوٰۃ المصابیح - کتاب و سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان - حدیث نمبر 166
وَعَنْ عَمْرِوبْنِ عَوْفِ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم ((اِنَ الدِّیْنَ لِیَارِزُاِلَی الْحِجَازِ کَمَا تَارِزُالْحَیَّۃُ اِلَی جُھْرِھَا وَلَیَعْقِلَنَ الدِّیْنُ مِنَ الْحِجَازِ مَعْقِلَ الْاَرْوِیَّۃِ مِنْ رَأْسِ الْجَبَلِ اِنَّ لدِّیْنَ بَدَاَغَرِیْبًا وَسَیَعُوْدُ کَمَا بَدَأَ فَطُوْبٰی لِلْغُرَبَاءِ وَھُمُ الَّذِیْنَ یُصْلِحُوْنَ مَآ اَفْسَدَ النَّاسُ مِنْ بَعْدِی مِنْ سُنَّتِی))(رواہ الجامع ترمذی)
کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان
اور حضرت عمر بن عوف راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ بلاشبہ دین (اسلام) حجاز (مکہ و مدینہ اور اس کے متعلقات) کی طرف اس طرح سمٹ آئے گا جس طرح کہ سانپ بل کی طرف سمٹ آتا ہے اور دین حجاز میں اس طرح جگہ پکڑ لے گا جیسے کہ بکری پہاڑ کی چوٹی پر جگہ پکڑ لیتی ہے اور دین ابتداء میں غریب پیدا ہوا تھا اور آخر میں ایسا ہی ہوجائے گا جیسا کہ ابتداء میں تھا، چناچہ خوشخبری ہو غریبوں کو وہی اس چیز (یعنی میری سنت) کو درست کردیں گے جس کو میرے بعد لوگوں نے خراب کردیا ہوگا۔ (جامع ترمذی )
Top