مشکوٰۃ المصابیح - وتر کا بیان - حدیث نمبر 1257
وَعَنْ عَآئِشَۃَ قَالَتْ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یُوْتِرُ بِوَاحِدَۃٌ ثُمَّ یَرْکَعُ رَکْعَتَیْنِ یَقْرَأُفِیْھِمَا وَھُوَ جَالِسٌ فَاِذَا اَرَادَ اَنْ یَّرْکَعَ قَامَ فَرَکَعَ۔ (رواہ ابن ماجۃ)
وتر کے بعد کی دو رکعتیں
اور ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ سرور کونین ﷺ وتر کی ایک رکعت پڑھتے پھر دو رکعتیں (نفل کی) پڑھتے جن میں آپ ﷺ بیٹھتے بیٹھتے قرأت فرماتے اور جب رکوع کرنا چاہتے تو کھڑے ہوتے اور رکوع کرتے۔ (سنن ابن ماجہ)

تشریح
علامہ ابن حجر (رح) فرماتے ہیں کہ یہ حدیث پہلی حدیث کے منافی ہے کیونکہ کبھی تو آپ ﷺ وتر کے بعد کی دونوں رکعتیں کھڑے ہوئے بغیر مطلقاً بیٹھے بیٹھے پڑھتے اور کبھی اس طرح بیٹھ کر قرأت کے بعد جب رکوع میں جانے کا ارادہ کرتے تو کھڑے ہوجاتے اور رکوع کرتے۔
Top