مشکوٰۃ المصابیح - وتر کا بیان - حدیث نمبر 1254
وَعَنَ نَّافِعٍ قَالَ کُنْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ بِمَکَّۃَ وَالسَّمَآءُ مُغِیْمَۃٌ فَخَشِیَّ الصُّبْحَ فَاَوْتَرَ بِوَاحِدَۃٍ ثُمَّ انْکَشَفَ فَرَأَی اَنَّ عَلَیْہِ لَیْلًا فَشَفَعَ بِوَاحِدَۃٍ ثُمَّ صَلّٰی رَکْعَتَیْنِ فَلَمَّا خَشِیَ الصُّبْحَ اَوْتَرَ بِوَاحِدَۃٍ۔ (رواہ موطا امام مالک)
حضرت عبداللہ ابن عمر کا واقعہ
اور حضرت نافع (رح) فرماتے ہیں کہ میں حضرت عبداللہ ابن عمر ؓ کے ہمراہ مکہ معظمہ میں تھا اور اس دن رات کو آسمان ابر آلود تھا، جب حضرت عبداللہ ابن عمر ؓ کو صبح ہوجانے کا اندیشہ ہوا تو انہوں نے ایک رکعت وتر کی پڑھ لی، پھر ابر صاف ہوگیا اور انہوں دیکھا کہ ابھی رات کافی باقی ہے چناچہ انہوں نے ایک رکعت اور پڑھ کر (پہلی رکعت کے ساتھ ملا کر اسے) دوگانہ کردیا اور اس کے بعد دو دو رکعت (نفل کی) پڑھتے رہے، جب پھر صبح ہوجانے کا اندیشہ ہوا تو انہوں نے وتر کی ایک رکعت پڑھ لی۔ (مالک)
Top