مشکوٰۃ المصابیح - وتر کا بیان - حدیث نمبر 1253
وَعَنْ عَلِیٍّ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُوْتِرُ بِثَلَاثٍ یُقْرَأُ فِیْھِنَّ بِتِسْعِ سُوَرٍ مِّنَ الْمُفَصَّلِ یَقْرَأُ فِیْ کُلِّ رَکْعَۃٍ بِثلَاَثٍ سُوَرٍ اٰخِرُھُنِّ قُلْ ھُوَاﷲُ اَحَدٌ۔ (رواہ الترمذی)
نماز وتر کی قرأت
اور امیر المومنین حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ سرور کونین ﷺ وتر کی تین رکعتیں پڑھا کرتے تھے جن میں آپ ﷺ مفصل کی نو سورتیں (اس طرح) پڑھا کرتے تھے (کہ) ہر رکعت میں تین تین سورتیں پڑھتے اور آخری سورت قل ہو اللہ ہوا کرتی تھی۔ (جامع ترمذی )

تشریح
بعض روایتوں میں اس اجمال کی تفصیل اس طرح بیان کی گئی ہے کہ رسول اللہ ﷺ پہلی رکعت اَلْھٰکُمُ التَّکَاثُرُ اِنَّا اَنْزَلْنٰہ ُ اور اِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ پڑھتے، دوسری رکعت میں وَالْعَصْرِ۔ اِذَا جَآءَ نَصْرُ ا اور اِنَّا اَعْطَیْنٰکَ پڑھتے اور تیسری رکعت میں قل یا ایھا الکافرون۔ تبت یدا اور قل ھو اللہ پڑھتے تھے۔
Top