مشکوٰۃ المصابیح - وتر کا بیان - حدیث نمبر 1250
وَعَنْ بُرَیْدَۃَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یَقُوْلُ الْوِتْرُ حَقٌّ فَمَنْ لَّمْ یُوْتِرْ فَلَیْسَ مِنَّا اَلْوِتْر حَقٌّ فَمَنْ لَّمْ یُوْتِرْ فَلَیْسَ مِنَّا اَلْوِتْرُ حَقٌّ فَمَنْ لَمْ یُوْتِرْ فَلَیْسَ مِنَّا۔ (رواہ ابوداؤد)
وتر پڑھنے کی تاکید
اور حضرت بریدہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے سرور کونین ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ وتر حق ( یعنی واجب ہے) لہٰذا جو آدمی وتر نہ پڑھے وہ ہم میں سے (یعنی ہمارے تابعداروں میں سے) نہیں ہے، وتر حق ہے لہٰذا جو آدمی وتر نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ (سنن ابوداؤد)

تشریح
وتر کی اہمیت اور اس کی حقیقت کو اس انداز سے بار بار بیان کرنا اور پھر اس کے نہ پڑھنے والے کے بارے میں یہ کہنا کہ جو آدمی وتر نہ پڑھے وہ ہمارے تابعداروں میں سے نہیں ہے اس بات پر صریح دلیل ہے کہ وتر کی نماز واجب ہے جیسا کہ حنفیہ کا مسلک ہے۔
Top