مشکوٰۃ المصابیح - وتر کا بیان - حدیث نمبر 1239
عَنْ غُضَیْفِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَۃَ اَرَاَیْتِ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلمکَانَ یَغْتَسِلُ مِنَ الْجَنَابَۃِ فِیْ اَوَّلَ اللَّیْلِ اَمْ فِیْ اٰخِرِہٖ قَالَتْ رَبَّمَا اغْتَسَلَ فِیْ اَوَّلِ اللَّیْلِ وَرَبُّمَا اغْتَسَلَ فِیْ اٰخِرِہٖ قُلْتُ اَﷲُ اَکْبَرُ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ جَعَلَ فِی الْاَمْرِ سعَۃً قُلْتُ کَانَ یُوْ تِرَ فِیْ اَوَّلِ اللَّیْلِ اَمْ فِیْ اٰخِرِہٖ قَالَتْ رُبَّمَا اَوْ تَرَ فِیْ اَوَّلِ اللَّیْلِ وَرُبَّمَا اَوْتَرَ فِیْ اٰخِرِہٖ قُلْتُ اَﷲُ اَکْبَرُ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ جَعَلَ فِی الْاَمْرِ سِعَۃً قُلْتُ کَانَ یَجْھَرُ باِلْقِرَا ءَ ۃِ اَمْ یَخْفِتُ قَالَتْ رُبَّمَا جَھَرَ بِہٖ وَرُبَّمَا خَفَّتْ قُلْتُ اَﷲُ اَکْبَرُ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ جَعَلَ فِی الْاَمْرِ سِعَۃً رَوَاہُ اَبُوْدَاؤدَ وَرَوَی ابْنُ مَاجَۃَ الْفَصْلَ الْاَخِیْرَ۔
رسول اللہ ﷺ رات کے شروع بھی وتر پڑھتے تھے
حضرت غضیف ابن حارث فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے پوچھا کہ سرور کونین ﷺ غسل جنابت شروع رات میں کرتے تھے یا آخر رات میں؟ یعنی آپ ﷺ جماع سے فارغ ہوتے ہی نہا لیتے تھے یا اس وقت تو سور ہتے اور جب تہجد کی نماز کے لئے اٹھتے تو نہاتے حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا کہ کبھی آپ ﷺ (جماع سے فارغ ہوتے ہی) شروع رات ہی میں نہا لیتے تھے اور کبھی آخر میں غسل فرماتے میں نے کہا اللہ بہت بڑا ہے تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے زیبا ہیں جس نے دینی امور میں آسانی عطا فرمائی اور پھر پوچھا کہ آپ ﷺ وتر کی نماز شروع رات میں (عشاء کے فورا بعد ہی) پڑھ لیتے تھے یا آخر شب میں پڑھتے تھے؟ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا کبھی تو شروع رات ہی میں پڑھ لیتے تھے اور کبھی آخر رات میں پڑھتے تھے میں نے کہا اللہ بہت بڑا ہے تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے زیبا ہیں جس نے دینی امور میں آسانی عطا فرمائی اور پھر پوچھا آپ ﷺ تہجد کی نماز میں یا مطلقاً کسی بھی نماز میں قرأت بآواز بلند فرماتے تھے یا آہستہ آواز سے؟ انہوں نے فرمایا کبھی تو بآواز بلند قرأت فرماتے تھے اور کبھی آہستہ آواز سے میں نے کہا بڑا اللہ بہت بڑا ہے تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے زیبا ہیں جس نے دینی امور میں آسانی عطا فرمائی ابوداؤد، ابن ماجہ نے اس روایت کا صرف آخری فقرہ (جس میں قرأت کا ذکر ہے) نقل کیا ہے۔
Top