مشکوٰۃ المصابیح - نیکی و صلہ رحمی کا بیان - حدیث نمبر 4825
وعن بهز بن حكيم عن أبيه عن جده قال قلت يا رسول الله من أبر ؟ قال أمك قلت ثم من ؟ قال أمك قلت ثم من ؟ قال أمك قلت ثم من ؟ قال أباك ثم الأقرب فالأقرب رواه الترمذي وأبو داود
ماں اولاد کے نیک سلوک کی زیادہ مستحق ہے۔
اور حضرت بہز بن حکیم اپنے والد سے اور وہ بہز کے دادا (حضرت معاویہ ابن صدہ) سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں کس کے ساتھ بھلائی اور نیک سلوک کرو؟ حضور نے فرمایا اپنی ماں کے ساتھ میں نے عرض کیا پھر کس کے ساتھ آپ نے فرمایا اپنی ماں کے ساتھ میں نے عرض کیا پھر کس کے ساتھ آپ نے فرمایا اپنے باپ کے ساتھ اور پھر اس کے ساتھ جو ماں باپ کے بعد تمہارا قریب تر عزیز ہے جیسے بہن بھائی پھر اس کے ساتھ جو ان بھائی بہن کے بعد اوروں میں زیادہ قریبی عزیز ہے جیسے چچا اور ماموں اور اسی ترتیب کے مطابق چچاؤں اور ماموں کی اولاد وغیرہ) ترمذی، ابوداؤد)
Top