مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 988
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ سَجَدَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم بِالنَّجْمِ وَسَجَدَ مَعَہُ الْمُسْلِمُوْنَ وَ الْمُشْرِکُوْنَ وَالْجِنُّ وَالْاِنْسُ۔ (صحیح البخاری)
سورت نجم کا سجدہ
حضرت عبداللہ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ سرور کونین ﷺ نے سورت نجم میں سجدہ کیا اور آپ ﷺ کے ساتھ مسلمانوں، مشرکوں جنوں اور سب آدمیوں نے (بھی) سجدہ کیا۔ (صحیح البخاری )

تشریح
رسول اللہ ﷺ سورت نجم کی تلاوت کرتے ہوئے آیت سجدہ آیت ( فَاسْجُدُوْا لِلّٰهِ وَاعْبُدُوْا 53۔ النجم 62) سجدہ کرو اللہ کا اور عبادت کرو۔ پر پہنچے تو آپ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کے اس حکم کی فرمانبرداری کی غرض سے سجدہ کیا جب آپ ﷺ نے سجدہ کیا تو تمام مسلمانوں نے بھی آپ ﷺ کی متابعت میں سجدہ کیا، اسی طرح مشرکین نے بھی جب بتوں یعنی لات و منات اور عزی کے نام سنے تو انہوں نے بھی سجدہ کیا، یا پھر مشرکوں کے سجدہ کرنے کا سبب یہ تھا کہ رسول اللہ ﷺ مکہ میں مسجد الحرام کے اندر جب سورت نجم کی ان آیتوں۔ آیت (اَفَرَءَيْتُمُ اللّٰتَ وَالْعُزّٰى 19 وَمَنٰوةَ الثَّالِثَةَ الْاُخْرٰى 20 اَلَكُمُ الذَّكَرُ وَلَهُ الْاُنْثٰى 21) 53۔ النجم 19) یعنی بھلا تم لوگوں نے لات و عزی کو دیکھا اور تیسرے منات کو (کہ یہ بت کہیں اللہ ہوسکتے ہیں مشرکو! ) کیا تمہارے لئے تو بیٹے ہیں اور اللہ کے لئے بیٹیاں۔ کو پڑھنے لگے تو شیطان ملعون نے اپنی آواز کو رسول اللہ ﷺ کی آواز سے مشابہ بنا کر یہ پڑھا تِلْکَ الْغَرَانِیْقُ الْعُلٰی وَاِنَّ شَفَا عَتَھُنَّ لَتُرْتَجٰی۔ یعنی یہ بت بلند مرغابیاں ہیں اور بیشک ان کی شفاعت امید بخش ہے۔ مشرکین یہ سمجھے کہ (نعوذ باللہ رسول اللہ ﷺ نے ہمارے بتوں کی تعریف کی ہے اس سے وہ بہت زیادہ خوش ہوئے چناچہ جب رسول اللہ ﷺ نے سجدہ کیا تو انہوں نے بھی سجدہ کر ڈالا۔ بعض مفسرین نے اس موقع پر یہ تفسیر کی ہے کہ یہ الفاظ شیطان نے ادا نہیں کئے تھے بلکہ نعوذ باللہ خود رسول اللہ ﷺ کی زبان مبارک سے سہوا نکل گئے تھے۔ یہ قول بالکل غلط اور محض ذہنی اختراع ہے۔ حقیقت یہی ہے کہ شیطان ملعون نے اپنی آواز کو رسول اللہ ﷺ کی آواز سے مشابہ بنا کر یہ الفاظ ادا کر دئیے جس سے مشرکین یہ سمجھ بیٹھے کہ خود محمد ﷺ یہ الفاظ ادا کر رہے ہیں۔ حدیث میں مسلمانوں، مشرکوں، جنوں اور سب آدمیوں سے مراد وہ ہیں جو رسول اللہ ﷺ کے پاس اس وقت موجود تھے۔ لفظ اِنْسٌ تعمیم بعد تخصیص ہے۔
Top