مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 967
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اﷲُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَ لْاِخْتِصَارُ فِی الصَّلٰوۃِ رَاحَۃُ اَھْلِ النَّارِ۔ (رواہ فی السنۃ)
کوکھ پر ہاتھ رکھنا دوذخیوں کے آرام لینے کی صورت ہے
اور حضرت عبداللہ ابن عمر ؓ راوی ہیں کہ سرور کونین ﷺ نے فرمایا نماز میں اختصار (یعنی کوکھ پر ہاتھ رکھنا) دوزخیوں کے آرام لینے کی صورت ہے۔ (ابوداؤد)

تشریح
اس باب کی حدیث نمبر ٤ کے فائدے کے ضمن میں خصر و اختصار کی وضاحت کی جا چکی ہے وہاں یہ بھی بتایا جا چکا ہے کہ میدان حشر میں جب دوزخی کھڑے کھڑے بہت زیادہ تکلیف محسوس کریں گے تو وہ اپنے کوکھ پر ہاتھ رکھ کر کھڑے ہوجائیں گے اور اس طرح وہ کچھ دیر کے لئے آرام اور سکون کی خواہش کریں گے اس لئے رسول اللہ ﷺ نے نماز میں کوکھ پر ہاتھ رکھ کر کھڑے ہونے کو منع فرمایا ہے کہ دوزخیوں کے ساتھ مشابہت نہ ہو۔
Top