مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 965
وَعَنْ اَبِی ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا قَامَ اَحَدُکُمْ اِلَی الصَّلٰوۃِ فَـلَا یَمْسَحُ الْحَصَا فَاِنَّ الرَّحْمَۃَ تُوَاجِھُہ، ۔ (رواہ احمد بن حنبل والترمذی، وابوداؤد و النسائی و ابن ماجۃ)
نماز میں کنکریاں نہ ہٹانے کا حکم
اور حضرت ابوذر ؓ راوی ہیں کہ سرور کونین ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی آدمی نماز کے لئے کھڑا ہوجائے تو اسے ہاتھ سے کنکری نہیں ہٹانی چاہیے کیونکہ رحمت اس کے سامنے ہوتی ہے۔ (مسند احمد بن حنبل، جامع ترمذی ِ سنن ابوداؤد، سنن ابن ماجہ)

تشریح
رحمت سامنے ہوتی ہے کہ مطلب یہ ہے کہ جب کوئی آدمی دنیا سے منہ موڑ کر نماز کی حالت میں اپنے پروردگار کے سامنے کھڑا ہوتا ہے تو اس وقت اس کے سامنے رحمت الہٰی کا نزول ہوتا ہے اس لئے ایسے مقدس و باعظمت موقع پر نمازی کے لئے مناسب نہیں کہ وہ کنکریوں سے کھیل کرے یا اس قسم کا کوئی دوسرا فعل کر کے بےادبی کا معاملہ کرے کہ جس کی وجہ سے وہ اللہ تعالیٰ کے انوار فضل و رحمت سے محروم ہوجائے۔
Top