مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 955
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اﷲُ تَعَالٰی عَنْہُ قَالَ قُلْتُ لِبَلَالٍ کَیْفَ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم یَرُدُّ عَلَیْھِمْ حِیْنَ کَانُوْا یُسَلِّمُوْنَ عَلَیْہِ وَھُوَ فِی الصَّلٰوۃِ قَالَ کَانَ یُشِیْرُ بِیَدِہٖ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَفِیْ رَوَایَۃِ النَّسَائِیُّ نَحْوُہُ وَ عِوَضُ بِلَالٍ صُہَیْبٌ۔
نماز میں اشارے سے سلام کا جواب دینے کا مسئلہ
اور حضرت عبداللہ ابن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت بلال ؓ سے پوچھا کہ جب سرور کونین ﷺ حالت نماز میں ہوتے تھے اور اس وقت کوئی آپ ﷺ کو سلام کرتا تھا تو آپ ﷺ سلام کا جواب کس طرح دیتے تھے؟ حضرت بلال ؓ نے فرمایا آپ ﷺ اپنے ہاتھ سے اشارہ کردیا کرتے تھے۔ (جامع ترمذی) اور نسائی میں ایک روایت بجائے عبداللہ ابن عمر ؓ کے صہیب ؓ سے اچھی طرح منقول ہے (یعنی ترمذی کی روایت میں تو یہ ہے کہ حضرت عبداللہ ابن عمر ؓ نے حضرت بلال ؓ سے یہ سوال کیا اور نسائی کی روایت میں یہ ہے کہ حضرت صہیب ؓ نے حضرت بلال سے ؓ یہ سوال کیا تھا)۔

تشریح
رسول اللہ ﷺ اگر حالت نماز میں ہوتے اور اس وقت کوئی آپ ﷺ کو سلام کرتا تو آپ ﷺ اس کے سلام کا جواب اپنے ہاتھ کے اشارے سے دیا کرتے تھے اور اشارہ کرنے کا طریقہ یہ ہوتا تھا کہ ہاتھ کا پنجہ کھول کر ہتھیلی کو زمین کی طرف لے جاتے تھے جیسا کہ ابوداؤد وغیرہ کی روایت میں اس کی صراحت بھی کی گئی ہے اور آپ ﷺ صرف انگلی سے اشارہ کرلینے پر اکتفا کرلیا کرتے تھے۔ نماز میں سلام کا جواب ہاتھ یا سر کے اشارے سے دینا مکروہ ہے فتاویٰ ظہیر میں مذکورہ ہے کہ اگر کوئی آدمی حالت نماز میں کسی کے سلام کے جواب میں ہاتھ یا سر کا اشارہ کرے تو اس کی نماز فاسد نہیں ہوگی۔ خلاصہ میں لکھا ہے کہ اگر کوئی آدمی سر یا ہاتھ کے اشارے سے سلام کا جواب دے گا۔ تو اس کی نماز فاسد نہیں ہوگی۔ صحیح اور مفتی بہ قول جو شرح منیہ اور شامی وغیرہ میں مذکور ہے وہ یہ ہے کہ نمازی کو کسی کے سلام کا جواب ہاتھ یا سر کے اشارہ سے دینا مکروہ تنزیہی ہے لہٰذا اب اس حدیث کی توجیہ یہ کی جائے گی کہ رسول اللہ ﷺ حالت نماز میں سلام کا جواب ہاتھ کے اشارہ سے اس وقت دیا کرتے تھے جب نماز میں بات چیت ممنوع نہیں قرار دیا گیا تھا جب نماز میں کسی قسم کی کوئی بھی گفتگو ممنوع قرار دے دی گئی تو سلام کا جواب بھی زبان یا اشارہ سے دینا منسوخ ہوگیا کیونکہ اشارہ کرنا بھی ایک طرح کلام ہی کے معنی ہیں۔
Top