مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 908
وَعَنْ اَبِیْ بَکْرِ نِ الصِّدِّےْقِص قَالَ قُلْتُ ےَا رَسُوْلَ اللّٰہِ عَلِّمْنِیْ دُعَآئً اَدْعُوْ بِہٖ فِی صَلٰوتِیْ قَالَ قُلْ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ ظُلْمًا کَثِےْرًا وَّلَا ےَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ فَاغْفِرْلِیْ مَغْفِرَۃً مِّنْ عِنْدِکَ وَارْحَمْنِیْ اِنَّکَ اَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِےْمُ۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
تشہد و درود کے بعد کی دعا
اور امیر المومنین حضرت ابوبکر صدیق ( آپ کا نام عبداللہ اور کنیت ابوبکر ہے لقب آپ کا صدیق و عتیق ہے۔ بعض محققین کے مطابق آپ کا اصل نام عبدالکعبہ تھا پھر آپ ﷺ نے ان کا نام عبداللہ رکھا۔ آپ کے والد کا نام عثمان اور کنیت ابوقحافہ تھی۔ سب مسلمان مردوں میں سے آپ پہلے ایمان لائے اور ہجرت میں یار غار تھے حضور ﷺ کے وصال کے بعد آپ کو خلیفہ بنایا گیا ١٣ ھ میں ٦٣ سال کی عمر میں وفات پائی اور روضہ اطہر میں مدفون ہوئے) فرماتے ہیں کہ میں نے رحمت عالم ﷺ سے، عرض کیا کہ یا رسول اللہ! مجھے کوئی ایسی دعا بتا دیجئے کہ جسے میں اپنی نماز میں (تشہد و درود کے بعد) پڑھ لیا کروں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ یہ پڑھ لیا کرو اللہم انی ظلمت نفسی ظلما کثیرا و لا یغفر الذنوب الا انت فاغفرلی مغفرۃ من عندک وارحمنی انک انت الغفور الرحیم اے پروردگار! بیشک میں نے اپنے نفس پر بہت ظلم کیا ہے اور تیرے علاوہ کوئی دوسرا گناہوں کو نہیں بخشا سکتا لہٰذا تو مجھے بخش دے خاص طور سے بخشا اور مجھ پر رحم فرما، بیشک تو بخشنے والا اور رحمت کرنے والا ہے۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)

تشریح
اس روایت میں لفظ کثیرا ثاء مثلہ کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے اور صحیح مسلم کی بعض روایات باء موحدہ کے ساتھ یعنی کبیرا ذکر کیا گیا ہے لہٰذا اس دعا کو دونوں الفاظ کے ساتھ پڑھا جاسکتا ہے یعنی کبھی کثیرا پڑھا جائے اور کبھی کبیرا پڑھ لیا جائے۔
Top