مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 882
وَعَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ کَانَ یَقُوْلُ مِنَ السُّنَّۃِ اِخْفَاءُ التَّشَھُّدِ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤدَ وَالتِّرْمِذِیُّ وَقَالَ ھٰذَا حَدِیْثُ حَسَنٌ غَرِیْبٌ۔
التحیات آہستہ آواز سے پڑھنا سنت ہے
اور حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ تشہد (یعنی التحیات) آہستہ آواز سے پڑھنا سنت ہے (ابوداؤد، جامع ترمذی) اور ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔

تشریح
جب کوئی صحابی کسی فعل کے بارے میں یہ کہے کہ یہ سنت ہے تو اس کا یہ قول قال رسول اللہ ﷺ کے حکم میں ہوگا یعنی وہ حدیث مرفوع ہوگی۔ چناچہ عبداللہ ابن مسعود ؓ کی اس حدیث کے پیش نظر جمہور محدثین اور فقہا کا مسلک یہی ہے کہ تشہد یعنی التحیات آہستہ آواز سے پڑھنا چاہئے۔
Top