مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 881
وَعَنْ نَافِعٍ قَالَ کَانَ عَبْدُ اﷲِ بْنُ عُمَرَ اِذَا جَلَسَ فِی الصَّلَاۃِ وَضَعَ یَدَیْہِ عَلٰی رُکْبَتَیْہِ وَاَشَارَ بِاِصْبَعِہٖ وَاتْبَعَھَا بَصَرَہ، ثُمَّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم لَھِیَ اَشَدُّ عَلَی الشَّیْطَانِ مِنَ الْحَدِیْدِ یَعْنِیْ السَّبَّابَۃَ۔(رواہ احمد بن حنبل )
شہادت کی انگلی شیطان کے لئے باعث تکلیف ہے
اور حضرت نافع (رح) فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ابن عمر ؓ جب نماز یعنی قعدے میں بیٹھتے تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے دونوں گھٹنوں پر رکھتے اور (شہادت کی) انگلی سے اشارہ (وحدانیت) فرماتے اور نظر انگلی پر رکھتے تھے اور کہتے تھے کہ رحمت عالم ﷺ نے فرمایا یہ شہادت کی انگلی شیطان پر لو ہے سے زیادہ سخت ہے یعنی شہادت کی انگلی سے اشارہ وحدانیت کرنا شیطان پر نیز وغیرہ پھینکنے سے زیادہ سخت ہے۔ (مسند احمد بن حنبل)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ شیطان کی آرزو اور تمنا تو یہ ہے کہ ہر آدمی ضلالت و گمراہی اور کفر و شرک میں مبتلا ہوجائے لیکن جب وہ ایک نمازی کو دیکھتا ہے کہ وہ اس کی تمنا و آزور کے برخلاف کفر و شرک سے اظہار بیزاری کرتے ہوئے شہادت کی انگلی سے اشارہ کر کے اللہ کی وحدانیت کا اظہار کر رہا ہے تو اس کی امیدوں پر اوس پڑجاتی ہے اور اس وقت اسے اتنی ہی شدید تکلیف پہنچتی ہے جتنی کہ اس کو نیزہ وغیرہ مارنے سے پہنچ سکتی ہے۔
Top