مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 858
وَعَنْ اَبِیْ ھُرَےْرَۃَص قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اَقْرَبُ مَا ےَکُوْنُ الْعَبْدُ مِنْ رَّبِّہٖ وَھُوَ سَاجِدٌ فَاَکْثِرُواالدُّعَآئَ۔ (صحیح مسلم)
سجدہ پروردگار سے قریب ہونے کا ذریعہ ہے
اور حضرت ابوہریرہ ؓ راوی ہیں کہ رحمت عالم ﷺ نے فرمایا بندے کا اللہ سے قریب ترین ہونا اس وقت شمار ہوتا ہے جب کہ وہ سجدہ میں ہو اس لئے تم (سجدے میں) بہت زیادہ دعا کیا کرو۔ (صحیح مسلم)

تشریح
یوں تو اللہ تعالیٰ ہر وقت اور ہر حال میں اپنے بندوں سے نزدیک رہتا ہے مگر سب سے زیادہ نزدیک اس وقت ہوتا ہے جب بندہ سجدہ میں ہوتا ہے یعنی سجدے کی حالت میں اللہ بندہ سے راضی ہوتا ہے اور دعا قبول کرتا ہے اسی لئے آپ ﷺ نے حکم دیا ہے کہ سجدہ میں کثرت سے دعا مانگنی چاہئے تاکہ وہ قبولیت کے درجے کو پہنچے۔
Top