مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 846
وَعَنِ ابْنِ جُبَیْرٍ قَالَ سَمِعْتُ اَنَسَ ابْنَ مَالِکٍ یَقُوْلُ مَا صَلَّیْتُ وَرَاءَ اَحَدٍ بَعْدَ رَسُوْلِ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اَشْبَہُ صَلَاۃً بِصَلَاۃِ رَسُوْلِ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم مِنْ ھٰذَا الفَتَی یَعْنِی عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیْزِ قَالَ قَالَ فَحَزَرْنَا رُکُوْعَہُ عَشْرَ تَسْبِیْحَاتٍ وَ سُجُوْدَہُ عَشْرَ تَسْبِیْحَاتٍ۔(رواہ ابوداؤد و النسائی )
رکوع و سجود کی تسبیحات
اور حضرت ابن جبیر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس ابن مالک ؓ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ میں نے آقائے نامدار ﷺ کی وفات کے بعد اس نوجوان یعنی حضرت عمر بن عبدالعزیز (رح) کے علاوہ کسی کے پیچھے ایسی نماز نہیں پڑھی جو رسول اللہ ﷺ کی نماز کے مشابہ ہو۔ راوی فرماتے ہیں کہ حضرت انس ؓ نے فرمایا ہم نے ان کے (یعنی آنحضرت ﷺ کے یا حضرت عمر ؓ کے، رکوع کا دس تسبیحات ( کے بقدر) اور سجدے کا دس تسبیحات (کے بقدر) اندازہ کیا۔ (ابوداؤد، سنن نسائی )

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جتنی دیر میں وہ رکوع یا سجدہ کرتے تھے ہم دس تسبیحیں پڑھ لیا کرتے تھے لہٰذا وہ بھی دس یا دس سے کم و بیش تسبیحات پڑھتے ہوں گے۔
Top