مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 821
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَلنَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم کَانَ اِذَا قَرَأَ سَبْحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی قَالَ سُبْحَانَ رَبِّی الْاَعْلٰی۔ (رواہ احمد بن حنبل و ابوداؤد)
احکام الہیٰ پر رسول اللہ ﷺ کے عمل کی ایک مثال
اور حضرت عبداللہ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ آقائے نا مدار ﷺ جب (کسی نماز میں) سبح اسم ربک الا علی پڑھا کرتے تھے تو سبحان ربی الاعلی کہتے تھے۔ (مسند احمد بن حنبل، سنن ابوداؤد)

تشریح
رسول اللہ ﷺ احکام الہٰی پر کس قدر عمل کرتے تھے؟ اس کا اندازہ اس حدیث سے ہوتا ہے آپ ﷺ کی زندگی کا بنیادی اصول یہی تھا کہ پروردگار عالم جو حکم دے فوراً اس کی اطاعت و فرمانبرداری کریں اور اس کے بعد اس حکم پر اپنے متبعین کو بھی عمل کرائیں۔ چناچہ آپ ﷺ جب بھی نماز میں سورت اعلیٰ پڑھا کرتے تھے چونکہ اس سورت کے ابتدائی الفاظ سبح اسم ربک الاعلی کا مطلب ہے کہ اپنے پروردگار کی پاکی بیان کرو جو بلند مرتبہ ہے اس لئے آپ اس حکم کی بجا آواری یہ کہہ کر کیا کرتے تھے کہ سبحان ربی الاعلی میں اپنے پروردگار کی پاکی بیان کرتا ہوں جو بلند مرتبہ ہے۔
Top