مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 811
وَعَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ اِنَّ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم صَلَّی الْمَغْرِبَ بِسُوْرَۃٍ الْاَعْرَافِ فَرَّقَھَا فِیْ رَکْعَتَیْنِ۔ (رواہ النسائی )
رسول اللہ ﷺ مغرب میں طویل قراءت بھی کرتے تھے
اور حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ آقائے نامدار ﷺ نے مغرب کی نماز میں سورت اعراف (اس طرح) پڑھی کہ اسے دونوں رکعتوں میں تقسیم کردیا۔ (سنن نسائی)

تشریح
یوں تو رسول اللہ ﷺ مغرب کی نماز میں قرأت مختصر کرتے تھے مگر کبھی کبھی آپ ﷺ بیان جواز کے لئے طویل قرأت بھی کرتے تھے تاکہ لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ مغرب کی نماز میں طویل قرأت کرنا جائز ہے۔ چناچہ مغرب کی نماز میں سورت اعراف پڑھنا اسی مقصد کے تحت تھا جہاں تک تنگی وقت کا تعلق ہے اس میں کوئی شبہ نہیں کہ مغرب کا وقت طویل قرأت کی گنجائش رکھتا ہے خصوصاً جب شفق کا اطلاق سفیدی پر کیا جائے۔ دونوں رکعتوں میں تقسیم کا مطلب یہ ہے کہ آپ ﷺ نے اس سورت کا کچھ حصہ تو پہلی رکعت میں پڑھا اور کچھ حصہ دوسری رکعت میں۔ اس طرح پوری سورت کو دونوں رکعتوں میں ختم کیا۔
Top