مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 801
وَعَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ السَّائِبِص قَالَ صَلّٰی لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلمالصُّبْحَ بِمَکَّۃَ فَاسْتَفْتَحَ سُوْرَۃَ الْمُؤْمِنِےْنَ حَتّٰی جَآءَ ذِکْرُ مُوْسٰی وَھٰرُوْنَ اَوْ ذِکْرُ عِےْسٰی اَخَذَتِ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم سُعْلَۃٌ فَرَکَعَ۔ (صحیح مسلم)
نماز فجر کی قرأت
اور حضرت عبدا اللہ ابن سائب ؓ فرماتے ہیں کہ (فتح مکہ کے بعد ایک مرتبہ) آقائے نامدار ﷺ نے ہمیں مکہ میں فجر کی نماز پڑھائی اور سورت مومن یعنی قدافلح المومنون شروع کی جب آپ موسیٰ و ہارون یا عیسیٰ کے ذکر پر پہنچے تو آپ ﷺ کو کھانسی اٹھی ( جس کی وجہ سے سورت پوری کئے بغیر) آپ ﷺ رکوع میں چلے گئے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ آپ ﷺ نے قرأت میں سورت قدا فلح المومنوں شروع کی اور جب آپ ﷺ اس آیت (ثُمَّ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى وَاَخَاهُ هٰرُوْنَ ) 23۔ المومنون 45) پر کہ جس میں حضرت موسیٰ و ہارون علیہما السلام کا ذکر ہے یا اس آیت (وَجَعَلْنَا ابْنَ مَرْيَمَ وَاُمَّه) 23۔ المومنون 50) پر کہ جس میں حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کا ذکر ہے پہنچے تو ان جلیل القدر پیغمبروں کے ذکر سے آپ ﷺ کا دل بھر آیا اور رونے لگے جس کی وجہ سے کھانسی کا غلبہ ہوگیا چناچہ آپ ﷺ اس گریہ و کھانسی کی وجہ سے سورت پوری نہ کرسکے اور اس آیت پر قرأت ختم کر کے رکوع میں چلے گئے۔
Top