مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 798
وَعَنِ الْبَرَآئِص قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم ےَقْرَأُ فِی الْعِشَآءِ وَالتِّےْنِ وَالزَّےْتُوْنِ وَمَا سَمِعْتُ اَحَدًا اَحْسَنَ صَوْتًا مِنْہُ۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
نماز عشاء کی قراءت
اور حضرت براء ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے آقائے نامدار ﷺ کو عشاء کی نماز میں سورت والتین و الزیتون پڑھتے ہوئے سنا اور میں نے رسول اللہ ﷺ کی آواز سے اچھی کوئی آواز نہیں سنی۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)

تشریح
سرکار دو عالم ﷺ جس طرح باطنی طور پر دنیا کے سب سے مکمل و اکمل انسان تھے اسی طرح مبداء فیاض نے آپ ﷺ کو ظاہری جسمانی حس و خوبصورتی کے بھی سب سے اعلیٰ وارفع مرتبے پر فائز کیا تھا پھر یہ کہ جس طرح اللہ نے آپ ﷺ کو حسن صورت کا سب سے اعلیٰ نمونہ بنایا تھا اسی طرح آپ ﷺ کو حسن آواز میں بھی سب سے امتیازی درجہ عنایت فرمایا تھا۔ چناچہ حضرت براء ابن عازب ؓ کی یہ شہادت کہ میں نے آپ ﷺ کی آواز سے زیادہ کوئی اچھی آواز نہیں سنی محض ایک جذباتی عقیدت کا تاثر یا مبالغہ آرائی نہیں ہے بلکہ ایک ایسی حقیقت کی شہادت ہے جس کی صداقت کو اپنے تو الگ رہے کبھی بیگانوں نے بھی چیلنج کرنے کی جرات نہیں کی۔ جیسا کہ ابھی حدیث نمبر ٨ کی تشریح کے ضمن میں ذکر کیا جا چکا ہے۔ یہاں بھی اس حدیث جس کی یہی وضاحت ہے کہ آپ ﷺ عشاء کی نماز میں سورت والتین و الزیتوں ایک رکعت میں پڑھتے تھے اور دوسری رکعت میں کسی دوسری سورت کی قرأت فرماتے تھے۔
Top