مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 773
وَعَنْ عَلْقَمَۃَ قَالَ لَنَا اِبْنُ مَسْعُوْدٍ اَلَا اُصَلِّی بِکُمْ صَلَاۃَ رَسُوْلِ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم فَصَلَّی وَلَمْ یَرْ فَعْ یَدَیْہِ اِلَّا مَرَّۃً وَاحِدَۃً مَعَ تَکْبِیْرِ الْاِفْتِتَاحِ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَ اَبُوْدَاؤدَ وَ النِّسَائِیُّ وَقَالَ اَبُوْدَاؤدَ لَیْسَ ھُوَ بِصَحِیْحٍ عَلٰی ھٰذَا الْمَعْنٰی۔
رفع یدین صرف تکبیر تحریمہ کے وقت ہے
اور حضرت علقمہ ؓ راوی ہیں کہ حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ نے ہم سے فرمایا کہ کیا میں تمہیں آقائے نامدار ﷺ کی سی نماز نہ پڑھاؤں؟ چناچہ عبداللہ ابن مسعود ؓ نے ہمیں (رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق) نماز پڑھائی اور صرف تکبیر تحریمہ کے وقت دونوں ہاتھ اٹھائے۔ (جامع ترمذی و ابوداؤد، سنن نسائی) اور ابوداؤد نے کہا کہ یہ حدیث اس طرح صحیح نہیں ہے۔

تشریح
امام ترمذی (رح) نے اپنی کتاب میں رفع یدین کے مسئلہ سے متعلق دو باب قائم کئے ہیں۔ ایک باب تو رفع یدین کے اثبات میں اور دوسرا باب عدم رفع یدین کے اثبات میں۔ اسی دوسرے باب میں امام موصوف نے یہ حدیث نقل کی ہے اور کہا ہے کہ اس سلسلے میں براء ابن عازب سے بھی حدیث منقول ہے اور حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ کی حدیث حسن ہے اس کے تابع صحابہ اور تابعین کی ایک جماعت ہے۔ نیز سفیان ثوری اور اہل کوفہ کا مسلک بھی اسی حدیث کے مطابق ہے۔ البتہ امام موصوف نے پہلے باب میں عبداللہ ابن مبارک (رح) کا یہ قول نقل کیا ہے کہ رفع یدین کی حدیث ثابت ہے اور عدم رفع یدین کے سلسلے میں حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ کی حدیث جو حنفیہ کی مستدل ہے ثابت نہیں ہے۔ بہر حال اس سے پہلے بتایا جا چکا ہے کہ حنفیہ کے مسلک عدم رفع یدین کے اثبات میں اس حدیث کے علاوہ اور بہت سی احادیث و آثار وارد ہیں جن کو پہلے ذکر بھی کیا جا چکا ہے۔
Top