مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 766
وَعَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرِ اَنَّہ، اَبْصَرَ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلمحِیْنَ قَامَ اِلَی الصَّلَاۃِ رَفَعَ یَدَیْہِ حَتّٰی کَانَتَا بِحِیَالِ مَنْکِبَیْہِ وَحَاذیَ اِبْھَامَیْہِ اُذُنَیْہِ ثُمَ کَبَّرَ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤدَ وَفِیْ رِوَایَۃٍ یَرْ فَعُ لَہ، اِبْھَا مَیْہِ اِلَیْ شَحْمَۃِ اُذُنَیْہِ۔
تکبیر تحریمہ اور ہاتھ اٹھانے کا طریقہ
اور حضرت وائل ابن حجر ؓ راوی ہیں کہ انہوں نے آقائے نامدار ﷺ کو دیکھا کہ جب آپ ﷺ نماز پڑھنے کھڑے ہوئے تو اپنے دونوں ہاتھ اتنے اٹھائے کہ کندھوں کے برابر پہنچ گئے اور دونوں انگوٹھوں کو کانوں تک لے گئے پھر تکبیر کہی۔ (سنن ابوداؤد) اور سنن ابوداؤد ہی کی ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں۔ آپ ﷺ انگوٹھوں کو کانوں تک اٹھاتے تھے۔

تشریح
یہ حدیث بھی حضرت امام اعظم کے مسلک کی تائید کر رہی ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہاتھ اٹھانے کے بعد تکبیر کہتے تھے اور انگوٹھوں کو کانوں کی لو تک اٹھاتے تھے۔
Top