مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 751
وَعَنْ کَعْبِ الْاَحْبَارِ قَالَ لَوْ یَعْلَمُ المَارُّ بَیْنَ یَدَیِ الْمُصَلِّی مَاذَا عَلَیْہِ لَکَانَ اَنْ یُخْسَفَ بِہٖ خَیْرًالَہُ مِنْ اَنْ یُّمَرَّبَیْنَ یَدَیْہٖ وَفِی رِوَایَۃٍ اَھْوَنَ عَلَیْہِ۔ (رواہ امام مالک)
نمازی کے سامنے سے کسی کے گزرنے سے نماز باطل نہیں ہوتی
اور حضرت کعب احبار ؓ فرماتے ہیں کہ نمازی کے آگے سے گزرنے والا اگر یہ جان لے کہ (اس کے جرم کی) سزا کیا ہے تو اس کو اپنا زمین میں دھنسنا یا جانا نمازی کے آگے سے گزرنے سے زیادہ بہتر معلوم ہو۔ اور ایک روایت میں بجائے بہتر کے زیادہ آسان کا لفظ ہے۔ (مالک)
Top