مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1196
عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍص قَالَ ذُکِرَ عِنْدَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم رَجُلٌ فَقِےْلَ لَہُ مَا زَالَ نَآئِمًا حَتّٰی اَصْبَحَ مَا قَامَ اِلَی الصَّلٰوۃِ قَالَ ذَالِکَ رَجُلٌ بَالَ الشَّےْطٰنُ فِیْ اُذُنِہِ اَوْ قَالَ فِیْ اُذُنَےْہِ۔(صحیح البخاری و صحیح مسلم )
رات کو خداوند کی عبادت کے لئے نہ اٹھنے والے کی برائی
اور حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ (ایک دن) سرور کونین ﷺ کے سامنے ایک آدمی کا ذکر آیا، چناچہ آپ ﷺ سے کہا گیا کہ وہ آدمی صبح تک سویا رہتا ہے نماز کے لئے نہیں اٹھتا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ وہ ایسا آدمی ہے کہ اس کے کان میں یا آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس کے دونوں کانوں میں شیطان پیشاب کرتا ہے۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)

تشریح
نماز سے مراد تہجد کی نماز بھی ہوسکتی ہے اور فجر کی نماز بھی یعنی یا تو یہ آدمی تہجد کی نماز کے لئے نہیں اٹھتا ہوگا یا یہ کہ فجر کی نماز اس کی قضا ہوجاتی ہوگی۔ بہر حال شیطان کے پیشاب کرنے کے بارے میں بعض علماء نے کہا ہے کہ حقیقۃً ایسا ہوتا ہے چناچہ بعض صالحین کے بارے میں منقول ہے کہ (کسی دن) ان کی آنکھ نہ کھلی جس کی وجہ سے (تہجد یا فجر کی فرض) نماز پڑھ سکے چناچہ انہوں نے خواب میں دیکھا کہ ایک آدمی جو سیاہ رنگ کا تھا آیا اور اس نے اپنا پیر اٹھا کر ان کے کان میں پیشاب کردیا۔ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ شیطان کا پیشاب کرنا اس بات سے کنایہ ہے کہ شیطان ایسے آدمی کو حقیر و ذلیل سمجھتا ہے کیونکہ یہ قاعدہ ہے کہ جو آدمی کسی چیز کو حقیر و کمتر سمجھتا ہے تو اس پر پیشاب کردیتا ہے۔
Top