مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1182
وَعَنْ اَنَسٍ قَالَ مَاکُنَّا نَشَآءُ اَنْ نَّرٰی رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم فِی اللَّیْلِ مَصَلِّیًا اِلَّا رَاَیْنَاہ، وَلَا نَشَآءُ اَنْ نَّرَاہ، نَائِمًا اِلَّا رَاَیْنَاہ،۔ (رواہ النسائی )
رسول اللہ ﷺ کا رات معمول
اور حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ، اگر ہم چاہتے کہ سرور کونین ﷺ کو رات کے وقت نماز پڑھتے ہوئے دیکھیں تو آپ ﷺ کو نماز پڑھتے ہوئے ہی دیکھتے تھے اور اگر یہ چاہتے کہ رسول اللہ ﷺ کو سوتے ہوئے دیکھیں تو آپ ﷺ کو سوتے ہوئے ہی دیکھتے تھے۔ (سنن نسائی )

تشریح
حضرت انس ؓ کے ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ رات کو تہجد وغیرہ پڑھنے کے سلسلے میں معتدل رویہ اختیار فرماتے تھے، نہ تو تمام رات تہجد وغیرہ ہی میں گزار دیتے تھے اور نہ تمام رات سوتے ہی رہتے تھے بلکہ آپ ﷺ ہر رات کو سوتے بھی تھے اور تہجد وغیرہ کی نماز بھی پڑھتے تھے۔ لہٰذا آپ ﷺ چونکہ نماز تہجد وغیرہ کے لئے نہ تو تمام رات بیدار ہی رہتے تھے اور نہ تمام رات سوتے ہی رہتے تھے اس لئے آپ ﷺ رات کو نماز تہجد وغیرہ میں مشغول بھی دیکھے جاتے تھے اور سوتے ہوئے بھی آپ ﷺ کو دیکھا جاتا تھا۔
Top