مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1150
وَعَنْ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یَقُوْلُ اَرْبَعٌ قَبْلُ الظُّھْرِ بَعْدَ الزَّوَالِ تُحْسَبُ بِمِثْلِھِنَّ فِیْ صَلَاۃِ السَّحَرِ وَمَا مِنْ شَیْی ءٍ اِلَّا وَھُوَ یُسَبِّحُ اﷲَ تِلْکَ السَّاعَۃَ ثُمَّ قَرَأَیَتَفَیَّأُ ظِلَا لُہُ عَنِ الْیَمِیْنِ وَالشِّمَائِلِ سُجَّدً لِلّٰہِ وَھُمْ دَاخِرُوْنَ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَالبَیْھَقِیُّ فِی شُعَبِ الْاَیْمَانُ۔
ظہر سے پہلے چار رکعت نماز پڑھنے کا ثواب
امیر المومنین حضرت عمر فاروق ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ظہر سے پہلے اور سورج ڈھلنے کے بعد (ظہر کی سنت یا فی الزوال) کی چار رکعت نماز (ثواب اور فضیلت میں) تہجد کے وقت چار رکعت نماز پڑھنے کے برابر ہوتی ہے اور وقت (یعنی ظہر سے پہلے اور سورج ڈھلنے کے بعد) تمام چیزیں اللہ رب العزت کی پاکی کی تسبیح کرتی ہیں۔ پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی آیت ( يَّتَفَيَّؤُا ظِلٰلُه عَنِ الْيَمِيْنِ وَالشَّمَا ى ِلِ سُجَّدًا لِّلّٰهِ وَهُمْ دٰخِرُوْنَ 48) 16۔ النحل 48) تمام چیزوں کے سائے دائیں طرف سے اور بائیں طرف سے اللہ جل شانہ کے لئے سجدہ کرتے ہوئے جھکتے ہیں اور وہ سب حقیر ہیں۔ (جامع ترمذی، بیہقی)

تشریح
رسول اللہ ﷺ نے اس وقت نماز پڑھنے کی ترغیب دلانے کے لئے اپنے ارشاد کی دلیل کے طور پر یہ آیت پڑھی آیت میں سجدے سے مراد تابعداری ہے خواہ طبعاً ہو یا اختیارا۔ اور اللہ تعالیٰ نے مخلوقات میں جس چیز کو جس مقصد کے لئے پیدا کیا ہے اس مقصد کی تکمیل ہی درحقیقت پروردگار کی تابعداری ہے۔
Top