مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1147
وَعَنْ عَآئِشَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم مَنْ صَلَّی بَعْدَ الْمَغْرِبِ عِشْرَیْنَ رَکَعَۃً بَنَی اﷲُ لَہ، بَیْتًا فِی الْجَنَّۃِ۔ (رواہ الترمذی)
صلوٰۃ الاوابین کی انتہائی تعداد بیس رکعت ہے
اور ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو آدمی مغرب کے بعد بیس رکعتیں (صلوٰۃ الاوابین کی) پڑھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لئے بہشت میں گھر بناتا ہے۔ (جامع ترمذی )

تشریح
گو محدیثن نے اس حدیث کو بھی ضعیف قرار دیا ہے لیکن علامہ ابن حجر (رح) فرماتے ہیں کہ اس بارے میں ایک حدیث اور منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ اس نماز کی بیس رکعتیں پڑھا کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے یہ صلوٰۃ الاوابین ہے لہٰذا جس آدمی نے یہ نماز پڑھی تو (سمجھو کہ) اس کی مغفرت کردی گئی۔ چناچہ اکثر علماء سلف اور صلحائے امت اسے پڑھنا اپنی سعادت اور خوش بختی تصور کرتے تھے اور اسے پڑھتے تھے۔ علماء کی ایک جماعت کہتی ہے کہ صلوٰۃ الاوابین کی رکعت کی تعداد کے سلسلے میں مختلف احادیث منقول ہیں چناچہ ایک حدیث تو اس سے پہلے ہی گذر چکی ہے جس میں چھ رکعتیں ذکر کی گئی ہیں ایک حدیث یہ ہے جس میں بیس رکعت منقول ہے اسی طرح بعض روایتوں میں دو رکعت اور بعض روایتوں میں چار رکعت بھی منقول ہے۔ لہٰذا ان تمام احادیث کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جائے گا کہ صلوٰۃ الاوابین کی کم سے کم تعداد دو رکعت ہے اور زیادہ سے زیادہ بیس رکعت جو آدمی دو سے لے کر بیس تک جتنی زیادہ رکعتیں پڑھے گا اس کے حق میں اسی قدر بہتری و بھلائی ہوگی۔
Top