مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1141
وَعَنْ اَبِی اَیُّوْبَ الْاَنْصَارِیِّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَرْبَعٌ قَبْلَ الظُّھْرِ لَیْسَ فِیْھِنَّ تَسْلِیْمٌ تُفْتَحُ لَھُنَّ اَبْوَابُ السَّمَآئِ۔ (رواہ ابوداؤدو ابن ماجۃ)
ظہر سے پہلے چار رکعت نماز پڑھنے کی فضیلت
اور حضرت ابوایوب انصاری ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ظہر سے پہلے کی وہ چار رکعتیں کہ جن ( کے درمیان) میں سلام نہیں پھیرا جاتا (یعنی ان چار رکعتوں کے پڑھنے کے سلسلہ میں افضل یہی ہے کہ چار رکعتیں پوری کر کے آخر میں سلام پھیرا جائے) ان کے لئے آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔ (ابوداؤد، سنن ابن ماجہ)

تشریح
ظہر سے پہلے پڑھی جانے والی چار رکعتوں کی فضیلت ظاہر فرمائی جا رہی ہے کہ جب وہ پڑھی جاتی ہیں تو ان کے لئے آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں یعنی وہ بارگاہ رب العزت میں پہنچ کر قبولیت کا درجہ پاتی ہیں اور ان کے سبب سے رحمت الہٰی کے انوار نازل ہوتے ہیں۔ ان چار رکعتوں کے بارے میں اختلاف ہے آیا ان سے مراد سنت راتبہ کی وہی چار رکعتیں ہیں جو ظہر کے فرض سے پہلے پڑھی جاتی ہیں یا ان کے علاوہ ہیں جن کو نماز فی الزوال کہتے ہیَ چناچہ مختار قول یہی ہے کہ یہ غیر رواتب یعنی فجر کے فرض سے پہلے کی سنت مؤ کدہ کے علاوہ نماز فی الزوال کی چار رکعتیں ہیں۔
Top