مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1131
سنتوں اور اس کی فضیلتوں کا بیان
شریعت اسلامی میں نماز چونکہ سب سے عمدہ اور اعلیٰ درجے کی عبادت ہے نیز دوسری عبادتوں کے مقابلہ میں اس کی بڑی اہمیت اور رب قدوس کی بارگاہ میں سب سے زیادہ محبوب ہے اس لئے اس عبادت میں جتنی زیادہ کثرت اور زیادتی اختیار کی جاتی ہے اسی قدر نہ صرف یہ کہ بندے کی سعادت و بھلائی بےپناہ رفعتیں اور عروج و بلندیاں ہوتی ہیں بلکہ وہ اپنی پوری پوری عبودیت اور خداوند عالم کی حاکمیت وکبریائی کا اظہار بھی کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شریعت میں دوسری عبادتوں کو جہاں صرف فرائض تک محدود رکھا ہے وہاں اس عبادت کو فرائض و واجبات کے علاوہ سنن سے بھی نوازا ہے چناچہ ہر فرض نماز کے ساتھ کچھ سنتیں بھی مقرر کی گئی ہیں تاکہ نہ صرف یہ کہ وہ فرض کے ساتھ آسانی سے ادا ہوجائیں بلکہ فرض نماز کی ادائیگی میں جو نقصان و کوتاہی واقع ہوگئی ہو وہ پوری ہوجائے۔ سنتیں یعنی وہ نماز جو دن و رات میں فرض نمازوں کے ساتھ پڑھی جاتی ہیں ان کی دو قسمیں ہیں۔ (١) روا تب یہ وہ سنت نمازیں کہلاتی ہیں جن پر رسول اللہ ﷺ نے مداومت اختیار فرمائی۔ (٢) غیر رواتب یہ وہ سنت نمازیں کہلاتی ہیں جن پر رسول اللہ ﷺ نے مداومت اختیار نہیں فرمائی جیسے عصر کے وقت کی سنتیں۔ سنتیں پڑھنے کا بھی وہی طریقہ ہے جو فرض نماز پڑھنے کا ہے فرق صرف اتنا ہے کہ فرض نماز کی صرف دو رکعتوں میں سورت فاتحہ کے بعد دوسری سورت بھی پڑھنے کا حکم ہے اور سنت نماز کی سب رکعتوں میں سورت فاتحہ کے بعد دوسری سورت بھی پڑھی جاتی ہے اور سنت نماز کی رکعتوں میں جو سورتیں پڑھی جاتی ان کا برابر نہ ہونا خلاف سنت نہیں ہے نیز سنت نمازیں دن میں دو رکعت تک اور رات میں چار رکعت تک ایک ہی سلام سے پڑھی جاسکتی ہیں مگر دو رکعت کے بعد التحیات پڑھنا ضروری ہوتا ہے۔ (علم الفقہ) یہ بات بھی جان لیجئے کہ سنت نفل تطوع، مندوب مستحب، مرغوب فیہ اور حسن یہ تمام الفاظ مترادف ہیں ان سب کے معنی ایک ہی ہیں۔ یعنی وہ نماز جس کے پڑھنے کو شارع نے نہ پڑھنے پر ترجیح دی ہے اگرچہ ان نمازوں میں بعض ایسی ہیں جو دوسری بعض کے مقابلہ میں سنت موکدہ ہیں۔
Top