مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1082
وَعَنْ اَبِی مَالِکِ نِ الْاَشْعَرِیِّ قَالَ اَ لَا اُحَدِّثُکُمْ بِصَلاۃِ رَسُوْلِ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ اَقَامَ الصَّلَاۃَ وَصَفَّ الرِّجَالَ وَصَفَّ خَلْفَھُمُ الْغِلْمَانَ ثُمَّ صَلَّی بِھِمْ فَذَکَرَ صَلاَ تَہ، ثُمَّ قَالَ ھٰکَذَا صَلٰوۃُ قَالَ عَبْدُا الْاَعْلٰی الَااَحْسِبَہ، اِلَّا قَالَ اُمَّتِیْ۔ (رواہ ابوداؤد)
صف بندی کا طریقہ
حضرت ابومالک اشعری ؓ کے بارے میں مروی ہے کہ انہوں نے (لوگوں سے) کہا کہ کیا میں تمہیں رسول اللہ ﷺ کی نماز (کیفیت) سے آگاہ نہ کروں؟ تو سنو کہ رسول اللہ ﷺ نے نماز ( کے لئے لوگوں) کو کھڑا کر کے (اول) مردوں کی صف قائم کی پھر ان کے پیچھے لڑکوں کی صف باندھی اور انہیں نماز پڑھائی۔ ابومالک نے رسول اللہ ﷺ کی نماز (کی کیفیت) بیان کی اور کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے (نماز پڑھ کر فرمایا کہ نماز اسی طرح پڑھنی چاہیے۔ عبدالاعلی (جنہوں نے یہ روایت ابومالک سے نقل کی ہے) فرماتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ ابومالک نے میری امت کی (بھی) کہا ہے یعنی ابومالک نے حدیث کے آخری الفاظ اس طرح نقل کئے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ھٰکَذَا صَلٰوۃُ اُمَّتِی (یعنی میری) امت کی نماز اسی طرح ہونی چاہیے۔ (ابوداؤد)

تشریح
حدیث کے آخری الفاظ کا مطلب یہ ہے کہ میری امت کے لوگوں کو چاہیے کہ نماز کی جو کیفیت مجھے سے نقل کی گئی ہے اسی طرح نماز میں پڑھیں نیز اس سے یہ تنبیہ بھی مقصود ہے کہ جو لوگ اس طریقے سے یعنی سنت نبوی کے مطابق نماز نہیں پڑھیں گے وہ اپنے اس علم سے یہ ظاہر کریں گے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی تابعدار امت میں سے نہیں ہیں۔
Top