مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1078
عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ اَمَرَنَا رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا کُنَّا ثلَاَ ثَۃً اَنْ یَّتَقَدَّ مَنَا اَحَدُنَا۔ (رواہ الترمذی)
تین آدمیوں کی جماعت ہو تو ان میں سے ایک امام بن جائے
حضرت سمرۃ ابن جندب ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں یہ حکم دیا ہے کہ جب ہم تین آدمی (نماز پڑھنے والے) ہوں تو ہم میں سے ایک آدمی (جو ہم میں بہتر ہو) ہمارے آگے ہوجائے (یعنی ہمارا امام بن جائے)۔ (جامع ترمذی )

تشریح
اس حدیث سے تو تین آدمیوں کی جماعت کے بارے میں معلوم ہوا کہ ان میں سے ایک آدمی جو امامت کا مستحق ہو۔ آگے ہوجائے اور امامت کا فریضہ انجام دے۔ یہی حکم دو آدمیوں کی جماعت کا بھی ہے کہ ایک آدمی امام بن جائے اور دوسرا مقتدی، مگر دو آدمیوں کی جماعت کی صورت میں امام آگے نہیں ہوگا بلکہ دونوں برابر برابر کھڑے ہوں گے یعنی امام بائیں جانب رہے اور مقتدی دائیں طرف۔
Top