مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1075
وَعَنْ اَنَسٍ ص قَالَ صَلَّےْتُ اَنَا وَےَتِےْمٌ فِیْ بَےْتِنَا خَلْفَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم وَاُمُّ سُلَےْمٍ خَلْفَنَا (صحیح مسلم)
مقتدی مرد و عورت کس طرح کھڑے ہوں
اور حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے اور یتیم نے اپنے مکان میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ نماز (جماعت سے) پڑھی اور ام سلیم ہمارے پیچھے تھیں۔ (صحیح مسلم)

تشریح
ام سلیم حضرت انس ؓ کی والدہ محترمہ کا نام تھا اور یتیم ان کے بھائی کا نام تھا۔ بعض حضرات کی رائے یہ ہے کہ یتیم ہی ان کا نام تھا لیکن کچھ حضرات کا کہنا ہے کہ ان کا نام ضمیرہ تھا۔ اس حدیث سے یہ بات ثابت ہوئی کہ اگر امام کے پیچھے مرد و عورت دونوں مقتدی کی حیثیت سے نماز میں شامل ہوں تو مردوں کو اپنی صف آگے قائم کرنی چاہیے اور عورتوں کی صف پیچھے رکھنی چاہیے۔
Top