مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1072
وَعَنْ وَابِصَۃَ ابْنِ مَعْبَدٍ قَالَ رَایٰ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم رَجُلًا یُصَلِّی خَلْفَ الصَّفِّ وَحْدَہ، فَاَمَرہ، اَنْ یُعِیْدَ الصَّلَاۃَ رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِیُّ وَ اَبُوْدَاؤدَ وَقَالَ التِّرْمِذِیُّ ھٰذَا حَدِیْثٌ حَسَنٌ۔
صف کے پیچھے تنہا کھڑے ہونے والے کا حکم
اور حضرت وابصہ ابن معبد فرماتے ہیں کہ (ایک روز) رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ صف کے پیچھے تنہا (کھڑا ہوا) نماز پڑھ رہا تھا چناچہ آپ ﷺ نے اسے دوبارہ نماز پڑھنے کا حکم دیا۔ (ابوداؤد جامع ترمذی) امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن ہے۔

تشریح
چونکہ پہلی صف میں جگہ خالی تھی اس کے باوجود وہ آدمی صف کے پیچھے تنہا کھڑا تھا اس لئے رسول اللہ ﷺ نے اسے بطور استحباب دوبارہ نماز پڑھنے کا حکم دیا۔ اس سلسلہ میں مسئلہ یہ ہے کہ جو آدمی صف کے پیچھے تنہا کھڑا ہو کر نماز پڑھے گا یعنی پچھلی صف میں اس کے علاوہ کوئی دوسرا نمازی نہیں ہوگا۔ تو امام احمد کے مسلک کے مطابق اس کی نماز نہیں ہوگی۔ مگر حضرت امام اعظم، حضرت امام شافعی اور حضرت امام مالک رحمہم اللہ تعالیٰ علیہم ان تینوں ائمہ کے نزدیک صف کے پیچھے تنہا پڑھنے والے کی نماز ہوجاتی ہے۔ تاہم ان حضرات کا قول یہ ہے کہ صف کے پیچھے تنہا نماز نہیں پڑھنی چاہیے کیونکہ یہ مکروہ ہے۔
Top