مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1069
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اَقِیْمُو الصُّفُوْفَ وَحَاذُوْبَیْنَ الْمَنَاکِبِ وَسَدُّو الْخَلَلَ وَلِیْنُوْ بِاَیْدِیْ اِخْوَانِکُمْ وَلَا تَذَرُوْ فُرُجَاتِ الشَّیْطَانِ وَمَنْ وَّصَلَ صَفَّا وَصَلَہُ اﷲُ وَمَنْ قَطَعَہ، قَطَعَہُ اﷲُ۔ (رَوَاہُ اَبُوْدَاؤدَ) وَرَوَی النِّسَائِیُّ مِنْہُ قَوْلَہ، مَنْ وَصَلَ صَفًّا اِلٰی اٰخِرہٖ)
پہلی صف کے مقابلہ میں دوسری صف کی فضیلت کم ہے
اور حضرت عبداللہ ابن عمر ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ صفوں کو سیدھی کرو اپنے کندھوں کے درمیان ہمواری رکھ۔ صفوں کے خلاء کو پر کرو اپنے بھائیوں کے ہاتھوں میں نرم رہو (یعنی اگر کوئی آدمی تمہیں ہاتھوں سے پکڑ کر صف میں برابر کرے تو اس کا کہنا مانو) اور صفوں میں شیطان کے لئے خلا نہ چھوڑو اور (فرمایا) جس آدمی نے صف کو ملایا ( یعنی صف میں خالی جگہ پر جا کھڑا ہوگیا) تو اللہ تعالیٰ اسے (اپنے فضل اور اپنی رحمت سے) ملا دے گا اور (یاد رکھو) جو شخص صف کو توڑے گا تو اللہ تعالیٰ اسے توڑ ڈالے گا (یعنی مقام قرب سے دور پھینک دے گا۔ (ابوداؤد) نسائی نے اس حدیث کو من وصل صفا سے آخر تک نقل کیا ہے (یعنی سنن نسائی کی روایت میں من وصل صفا سے پہلے عبارت نہیں ہے)
Top