مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1060
عَنْ اَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَصُّوْاصُفُوْ فَکُمْ وَقَارِبُوْ بَیْنَھَا وَحَاذُوْ بِالْاَعْنَاقِ فَوَالَّذِیْ نَفْسِی بِیَدِہٖ اِنِّی لَاَرَیَ الشَّیْطَانَ یَدْخُلُ مِنْ خُلَلِ الصَّفِّ کَاَنَّھَا الْحَذَفُ۔ (رواہ ابوداؤد)
صفوں میں خلاء رکھنا چاہیے
اور حضرت انس ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اپنی صفیں ملی ہوئی رکھو (یعنی آپس میں خوب مل کر کھڑے ہو) اور صفوں کے درمیان قرب رکھو (یعنی آپس میں خوب مل کر کھڑے ہو) اور صفوں کے درمیان قرب رکھو (یعنی دو صفوں کے درمیان اس قدر فاصلہ نہ ہو کہ ایک صف اور کھڑی ہو سکے) نیز اپنی گردنیں برابر رکھو (یعنی صف میں تم میں سے کوئی بلند جگہ پر کھڑا نہ ہو بلکہ ہموار جگہ پر کھڑا ہو تاکہ سب کی گردنیں برابر رہیں) قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے میں شیطان کو بکری کے کالے بچے کی طرح تمہاری صفوں کی کشادگی میں گھستے دیکھتا ہوں۔ (ابوداؤد)
Top