مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1056
وَعَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍص قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم لِےَلَنِیْ مِنْکُمْ اُوْلُوالْاَحْلَامِ وَالنُّھٰی ثُمَّ الَّذِےْنَ ےَلُوْنَھُمْ ثَلٰثًا وَّاِےَّاکُمْ وَھَےْشَاتِ الْاَسْوَاقِ۔(صحیح مسلم)
مساجد میں شور شرابہ نہیں مچانا چاہیے
اور حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے جو لوگ صاحب عقل اور بالغ ہوں وہ (نماز میں) میرے قریب کھڑے ہوں پھر وہ لوگ کھڑے ہوں جو ان کے قریب ہوں۔ یہ الفاظ آپ ﷺ نے تین بار فرمائے اور تم (مساجد میں) بازاروں کی طرح شور شرابہ مچانے سے بچو۔ (صحیح مسلم)

تشریح
پہلی حدیث میں عورتوں کی صف کا ذکر نہ پیش نظر تھا اس لئے وہاں ثم الذین یلونھم کے الفاظ دو مرتبہ ذکر فرمائے گئے اور یہاں چونکہ عورتوں کی صف کا ذکر بھی پیش نظر تھا اس لئے یہ الفاظ تین مرتبہ فرمائے گئے اس طرح صف کے چار درجے ہوگئے، یعنی پہلی صف میں بالغ اور صاحب عقل و فہم لوگ کھڑے ہوں اس کے بعد کی صفوں میں مراہق اور لڑکے کھڑے ہوں۔ اس کے بعد صفوں میں مخنث کھڑے ہوں اور پھر آخر میں عورتوں کی صف قائم کی جائے۔
Top