مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1053
وَعَنْ اَنَسٍص قَالَ اُقِےْمَتِ الصَّلٰوۃُ فَاَقْبَلَ عَلَےْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم بِوَجْھِہٖ فَقَالَ اَقِےْمُوا صُفُوْفَکُمْ وَتَرَآصُّوْا فَاِنِّیْ اَرٰکُمْ مِّنْ وَّرَآءِ ظَھْرِیْ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَفِی الْمُتَّفَقِ عَلَےْہِ قَالَ اَتِمُّوا الصُّفُوْفَ فَاِنِّیْ اَرٰاکُمْ مِّنْ وَّرَآءِ ظَھْرِیْ۔
جب تک ایک صف پوری نہ ہو دوسری صف قائم نہ کی جائے
اور حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ (ایک روز جب) نماز کھڑی ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے اپنا چہرہ مبارک ہماری طرف متوجہ کرکے فرمایا کہ اپنی صفیں سیدھی کرو اور آپس میں مل کر کھڑے ہو، بیشک میں اپنی پشت کے پیچھے سے بھی تمہیں دیکھ سکتا ہوں (یعنی نماز کے حالت میں مکاشفے کے ذریعے نمازیوں کے احوال پر مطلع رہتا ہوں) اس روایت کو صحیح البخاری نے نقل کیا اور بخاری و مسلم دونوں کی روایت یہ ہے کہ ) (رسول اللہ نے فرمایا صفوں کو پورا کرلیا کرو، میں تم کو اپنی پشت کے پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں۔

تشریح
دوسری روایت کے الفاظ صفوں کو پورا کرلیا کرو کا مطلب یہ ہے کہ جب تک ایک صف پوری نہ ہوجائے دوسری صف قائم نہ کرو ایسا نہ ہونا چاہیے کہ آگے صف میں جگہ خالی ہو اور اس میں مزید نمازیوں کے کھڑے ہونے کی گنجائش ہو لیکن اس کے باوجود پیچھے دوسری صف قائم کرلی جائے ایسا کرنا غلط ہے۔
Top