مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1047
وَعَنْ اَبِی مُوْسٰی الْاَشْعَرِیِّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِثْنَانِ فَمَا فَوْقَھُمَا جَمَاعَۃٌ۔ (رواہ ابن ماجۃ)
دو آدمیوں کی جماعت ہوجاتی ہے۔
اور حضرت ابوموسی اشعری ؓ راوی ہیں کہ سرور کونین ﷺ نے فرمایا دو آدمی ہوں یا دو سے زیادہ ہوں، ان سے جماعت ( ہوسکتی) ہے۔ (سنن ابن ماجہ)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جماعت کے انعقاد کے لئے یہ ضروری نہیں ہے کہ بہت بڑی تعداد میں لوگ ہوں یا کم سے کم تین آدمیوں کا ہونا ضروری ہے بلکہ اگر صرف دو آدمی ہوں اور ان میں سے ایک امام بن جائے اور دوسرا مقتدی، اس طرح دونوں مل کر نماز پڑھ لیں تو جماعت ہوجاتی ہے اور دونوں کو جماعت کا ثواب مل جاتا ہے۔
Top